نیویارک،7ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بحر اوقیانوس میں آنے والے سمندری طوفان ارما نے کریبیئن جزائر میں تباہی مچا دی ہے اور اس کی زد میں آ کر اب تک سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ارما گذشتہ ایک دہائی میں اس سمندر میں آنے والا سب سے شدید طوفان ہے اور یہ اپنے ساتھ 295کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں لایا ہے۔بدھ کو طوفان کا نشانہ بننے والے جزیرے باربودا کے وزیراعظم گیسٹن براؤنی نے کہا ہے کہ تباہی اتنی زیادہ ہوئی ہے کہ اب یہ جزیرہ رہائش کے قابل نہیں رہا جبکہ فرانس کے زیرِ انتظام جزیرے سینٹ مارٹن میں حکام نے بتایا ہے کہ وہاں 95فیصد عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کے طوفان سے باربودا میں ایک بچہ اور سینٹ مارٹن میں کم سے کم چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ سینٹ مارٹن کا ہوائی اڈہ بھی تباہ ہو گیا ہے۔متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا جائزہ لینے کا عمل جاری ہے اور حکام کے مطابق ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔ارما سب سے پہلے باربودا سے ٹکرایا تھا جہاں کی آبادی صرف 1600ہے۔ جزیرے کے وزیرِاعظم گیسٹن براؤنی نے اس سے ہونے والے نقصان کا ابتدائی جائزہ لینے کے بعد کہا ہے کہ یہ مکمل تباہی ہے۔ جزیرہ مکمل طور پر زیرِ آب ہے اور میرے خیال میں اب یہ رہائش کے قابل ہی نہیں رہا ہے۔
امریکہ کے قومی ہریکین سنٹر کے مطابق ارما جو کہ سب سے شدید یعنی درجہ پانچ کا سمندری طوفان ہے اب پورٹوریکو کے شمال سے گزر رہا ہے۔اس طوفان کی وجہ سے ہونے والی شدید بارشوں اور تیز ہواؤں نے جزیرے میں بجلی کا نظام درہم برہم کر دیا ہے اور جزیرے کی 30لاکھ آبادی میں سے نصف بجلی سے محروم ہے اور حکام کے مطابق یہ صورتحال کئی دن تک برقرار رہے گی۔ہریکین سنٹر کے اہلکاروں کے مطابق ارما جمعرات کو ڈومینکن رپبلک کے شمالی ساحل کے قریب سے گزر سکتا ہے اور پھر وہ سپنیولا اور کیوبا سے ہوتا ہوا سنیچر تک امریکی ریاست فلوریڈا تک پہنچ جائے گا۔فلوریڈا میں حکام نے مغربی علاقوں میں لوگوں کو لازمی طور پر علاقہ چھوڑنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا، پورٹو ریکو اور یو ایس ورجن آئی لینڈز میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔کیبریبئن جزائر پر ایئرپورٹ کو بند کر دیا گیا ہے اور لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ محفوظ پناہ گاہوں میں ہی رہیں۔بہاماس کے وزیر اعظم نے اپنی تاریخ کے سب سے بڑے انخلا کی تیاری کا اعلان کیا ہے اور لوگوں کو جہازوں کے ذریعے جنوب مشرقی جزائر میں لے جایا جا رہا ہے۔